Tuesday 7 July 2020

یہ جو دیوانے سے دو چار،نظر آ تے ہیں



یہ جو دیوانے سے دو چار،نظر آ تے ہیں

ان میں کچھ صاحب اسرار،نظر آتے ہیں 

تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں،سو جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو،بیدار نظر آتے ہیں

کل تک جنہیں چھونہی سکتی تھی،فرشتوں کی نظر  
آج وہ رونق بازار ،نظر آتے ہیں 


میرے دامن میں تو کانٹوں کے سوا،کچھ بھی نہیں
آپ تو پھولوں کے خریدار،نظر آتے ہیں

حشر میں کون گواھی دے گا،میری اے ساغر 
سب تیرے ہی طرفدار،نظر آتے ہیں

No comments:

Post a Comment