Wednesday, 15 July 2020
Saturday, 11 July 2020
اے لوگو
اے لوگو !سمجھ جاوّ کہ غفلت میں خسارہ ہے
خسارے سے بچانے کیلئے میرا اشارہ ہے
شاہد زندگی میں کوئی تو انسانیت سیکھے
ارے لوگو ! کیا تم کو جہنم بھی گوارہ ہے
لاش کی تلاش
مانگو صحت و زندگی ، درست کرو تلاش کو
کیوں پانی سے ڈھونڈتے ہو ڈوبتے کی لاش کو
{ چھپا رہا ہوں }
{ چھپا رہا ہوں }
دیکھو ذرا کہ میں کسے اپنا بنا رہا ہوں
جس سمت میری موت ہے اس سمت جا رہا ہوں
آخر میں نے کر ہی لیا تسلیم جرم چاہت
لیکن ازل سے آج تک زیرِ سزا رہا ہوں
کوئی نہیں سناتا روداد اپنے دل کی
یہ بتا رہا ہوں میں بھی کچھ تو چھپا رہا ہوں
مطلب بغیر دوست ملتا نہیں ہے آج
بے لوث دوستی کے وعدے نبھا رہا ہوں
آنکھیں میری خراب ہیں ذرا غور کیجئے
زور تو ٹوٹے ہوئے دل کا لگا رہا ہوں
گمنام ہے شاہد تیرا نام زندگی ہے
تیرے نام پہ میں ہر دم قربان جا رہا ہوں
Friday, 10 July 2020
{ ملتا نہیں انسان}
{ ملتا نہیں انسان}
ملتا نہیں انسان خدا ڈھونڈ رہے ہیں
دوزخ تلاش کرتے ہیں جنت کی آڑ میں
اپنے لیے عذاب و سزا ڈھونڈ رہے ہیں
مالک ناراض کرتے ہیں یہ خواشات پر
کس کے لیے پھر روزِجزا ڈھونڈ رہے ہیں
ہر روپ میں ہر رنگ ہر دور میں ہر دم
بس یار کے ہم نازوادا ڈھونڈ رہے ہیں
انسان کے ہی روپ میں ہے یار کا دیدار
یہ یار کو انسان سے جدا ڈھونڈ رہے ہیں
کچھ ن کہو شاہد کوِئی روٹھ ہی نہ جائے
خود بے وفا ہیں اور وفا ڈھونڈ رہے ہیں
Wednesday, 8 July 2020
{ بزم خیال }
{ بزم خیال }
بزم خیال میں تیرے حسن کی شمع جل گیَ
روشنی ہوئ تصورات میں مجھے اصلی راہ مل گئ
میرے پیار کا اندازہ کر مجھ پہ کرم تھوڑا سا زیادہ کر
مجھے اب تو خود سے شناسا کر آج میری روح بھی مچل گئ
تیرا خلیل آتشِ نمرود سے کیسے بچا
تیرے جلوے سے طور کی ہر اک تمنا جل گئ
جہاں تیرے فریب کی بات ہے تجھے پوجتا تھا میں روز و شب
جب راز کھلا تو پتہ چلا کہ وہ گنگا جمنا جل گئ
تیرے ٰٰٰعشق کی آتش کے سامنے رہ نہ سکا کوئ بھی
سب مزہب و مسلک جل گئے اسلام کی شرع جل گئ
ہوا جل گئ فضاء جل گئ سدا جل گئ ادا جل گئ
کیوں نہ جل سکا شاہد،یہ بتا فناء جل گئ بقاء جل گئ
*******
Tuesday, 7 July 2020
"آپے یار یگانہ"
"آپے یار یگانہ"
بت خانے وچ بت ہوندے تے بتاں وچ بت خانہ
بت بتاں دی پوجا کردے بتاں نال یارانہ
آدم دا خود بت بنا کے ، آپ اوہدے وچ لکیا
آپے بال چراغ دلے وچ لبھدا پھرے روزانہ
یار شرک تے تاں ہی ہوندا ، جے کوئ ہووے دوجا
آپے کثرت ہویا ماہی ، آپے یار یگانہ
اس دے روپ ہزاراں ویکھے حسن نو سجدے کردے
کتے حسن تے سڑدے مردے ، جیویں شمع پروانہ
اپنے آپ دی پوجا کردا اپنا آپ پجاری
اپنے آپ دا آپے عاشق ، آپے یار بے گانہ
ہسدا آپے روندا آپے ، آپ سیانہ چوکھا
آپ ہی نادان شاہد ، آپ دیوانہ
یہ جو دیوانے سے دو چار،نظر آ تے ہیں
یہ جو دیوانے سے دو چار،نظر آ تے ہیں
ان میں کچھ صاحب اسرار،نظر آتے ہیں
تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں،سو جاتے ہیںورنہ یہ لوگ تو،بیدار نظر آتے ہیں
کل تک جنہیں چھونہی سکتی تھی،فرشتوں کی نظر آج وہ رونق بازار ،نظر آتے ہیں
میرے دامن میں تو کانٹوں کے سوا،کچھ بھی نہیںآپ تو پھولوں کے خریدار،نظر آتے ہیں
حشر میں کون گواھی دے گا،میری اے ساغر سب تیرے ہی طرفدار،نظر آتے ہیں
Labels:
Poetry
Monday, 6 July 2020
لال گلیاں وچ رلدے ڈٹھے ہن ۔۔۔
لال گلیاں وچ رلدے ڈٹھے ہن ۔۔۔
سیانے گلاں توں بھلدے ڈٹھے ہن
خوشنود رل گیء ، تے کہڑی اے
میں شاہ وی گلیاں وچ رلدے ڈٹھے ہن
Sunday, 5 July 2020
Saturday, 4 July 2020
بارشوں کے موسم میں
بارشوں کے موسم میں
میں نے اس سے پوچھا تھا
چھوڑ تو نہ جاو گی
ہاتھ تھام کر اس نے
کان میں یہ بولا تھا
کیسے چھوڑ سکتی ھوں
تم تو جان ھو میری
اور آج ایسے ہی
وحشتوں کے موسم میں
میں نے اس سے پوچھا ہے
چھوڑ کر ہی جانا تھا
مسکراتی گلیوں میں
آس کیوں دلای تھی
پیاس کیوں جگای تھی
میرے ان سوالوں پہ
مسکرا کے وہ بولی
موسموں کے کھیل ہیں سب
اور موسم تو بدلتے ہیں
بارشوں کے موسم میں
Thursday, 2 July 2020
Aankhon mein raha dil mein
Aankhon mein raha dil mein utar kar nahi dekha ...
Kashti ke musafir ne . samandar nahi dekha ...
Pathar kehta hai mujh ko . mera chahne wala ...
Main mom hun us ne mujhe . chhu kar nahi dekha .
Subscribe to:
Posts (Atom)